کیا یہ درست ہے کہ بیداری میں بھی نبی کریمﷺ کی زیارت ممکن ہے‘ جس طرح صوفیہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں بیداری میں نبیﷺ کی زیارت ہوتی ہے؟
رسول اللہﷺ وفات پاچکے ہیں اور قبر مبارک میں نبیﷺ کی برزخی زندگی ہے جس کی کیفیت اللہ کے سوا کوئی نہیں جانتا اور بیداری میں آپﷺ کی زیارت کا دعویٰ درست نہیں کیونکہ اس کی کوئی دلیل نہیں اور اس لئے بھی کہ صحیح احادیث سے ثابت ہے کہ قیامت کے دن سب سے پہلے رسول اللہﷺ کی قبر مبارک شق ہوگی۔ اس سے معلوم ہواکہ قیامت سے پہلے نبیﷺ اپنے مرقد مبارک سے باہر تشریف نہیں لاتے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کے متعلق بھی اور دوسروں کے متعلق بھی فرمایا ہے:
’’ (اے نبی) آپ بھی مرنے والے ہیں اور یہ (مخالفین) بھی مرنے والے ہیں۔‘‘
نیز ارشاد ہے:
’’پھر تم اس کے بعد مرنے والے ہو‘ پھر تم قیامت کے دن اٹھائے جاؤ گے۔‘‘
اس سے معلوم ہوا کہ قیامت سے پہلے قبروں سے نہیں نکلیں گے۔