کیاصوفیہ کا یہ خیال بھی ہے کہ جناب رسول اللہﷺ کو وحی نازل ہونے سے پہلے قرآن کا علم حاصل تھا؟
قرآن مجید اپنے الفاظ ومعانی کے ساتھ اللہ کا کلام ہے۔ اس میں سے سب سے پہلے رسول اللہﷺ پر اقراء کی آیات نازل ہوئیں۔ اس کے بعد تیئیس ۲۳ سال تک تھوڑا تھوڑا نازل ہوتا رہا۔ اللہ عزوجل نے یہ بتایا کہ رسول اللہﷺنزول قرآن سے پہلے قرآن نہیں جانتے تھے۔ مثلاً ارشاد ہے:
’’اسی طرح ہم نے آپ پر اپنے حکم سے روح (یعنی قرآن) کی وحی کی۔ آپ نہیں جانتے تھے کہ کتاب کیا ہوتی ہے اور ایمان کیا ہوتا ہے؟‘‘
اس سے معلوم ہوا کہ صوفیہ کا یہ کہنا درست نہیں کہ آپa وحی نازل ہونے سے پہلے بھی قرآن سے واقف تھے۔ یہ تو بغیر علم کے (اپنے پاس سے) باتیں بنا کر اللہ کے ذمہ لگانے میں شامل ہے۔ اسی طرح صوفیہ یا دوسرے جو بھی یہ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ غیب جانتے تھے‘ یہ غلط‘ گمراہی اور کفر والی بات ہے۔ کیونکہ اللہ تعالیٰ کے سواکوئی غیب نہیں جانتا۔ اس کی دلیل اللہ عزوجل یہ فرمان ہے: