کیا نبی یا رسول کے علاوہ کوئی انسان اس درجہ تک پہنچ سکتاہے کہ وہ براه راست اللہ تعالیٰ سے علم حاصل کرے؟
انبیاء ورسلؐ کے علاوہ کوئی انسان ایسا نہیں جسے اللہ تعالیٰ کی طرف سے خبروں ا ور احکام پر مشتمل وحی براہ راست پہنچتی ہو۔ صرف سچا خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ قرار دیا گیا ہے۔ جسے کوئی نیک آدمی دیکھتا ہے۔ یا جو کسی نیک آدمی کے لئے دیکھا جاتا ہے۔ وہ بھی صرف خواب میں نہ کہ بیداری‘ اسی طرح سچی فراست بھی الہام کا ایک حصہ ہے جس طرح حضرت عمر کو فراست صادقہ حاصل تھی۔ لیکن نبی اور رسول کے علاوہ کسی مومن کا خراب یا فراست اسلام میں شرعی احکام کا ثبوت نہیں کیا جاسکتا۔ الاّ یہ کہ اس خواب یا فراست کا اظہار کسی نبی یا رسول کو ہوا ہو۔ اسی لئے رسول اللہﷺ نے شرعی مسائل میں ان پر اعتماد نہیں کیا‘ حتیٰ کہ حضرت عمر کی فراست اور خوابوں پر بھی نہیں‘ بلکہ محض اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل ہونے والی وحی پر شرعی احکام کی بنیاد رکھی۔