سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(358) کیا داڑھی کو سیاہ و سرخ مہندی ملا کر لگا سکتے ہیں

  • 14458
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 1153

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا داڑھی کو کالی و سرخ مہندی ملا کر لگانے کی اجازت ہے ؟

( سائل قاری محمد رمضان ، جامع مسجد اہلحدیث عثمان بن عفان اہلحدیث ، ڈیرہ غازی خان)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر سیاہ خضاب یا سیاہ مہندی پر سرخ مہندی کا رنگ غالب ہو تو جائز ہے ورنہ نہیں ۔ حضرت جابر بن عبداللہ ﷜ فرماتے ہیں کہ فتح مکہ کے دن حضرت ابوقحافہ ﷜ ( ابوبکر صدیق ﷜ کے والد بزرگوار ) کو رسول اللہﷺ کی خدمت عالیہ میں پیش کیا گیا جب کہ ان کا سر اور داڑھی سفید پھولدار بوٹی کی طرح سفید تھی آپ ﷺ نے فرمایا:

((غيروا هذا بشىء واجتنبوا السواد)) (2) سنن  ابى داؤد باب فى الخضاب : ج2ص 226)

’’اس سفیدی کو کسی دوسرے رنگ میں بدل دو اور سیاہ خضاب سے اجتناب کرو ۔ رہا حضرت  حسین ﷜ کا عمل تو وہ کوئی شرعی دلیل نہیں وہ ان کا ذاتی عمل ہے جیسا کہ ائمہ نے تصریح فرمائی ہے ۔

حضرت امام شافعی  فرمایا :

لَا حجَّة فِي قَول أحددون رَسُول الله صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَإِن كَثُرُوا، وَلَا فِي قِيَاس وَلَا فِي شَيْء، وَمَا ثمَّ إِلَّا طَاعَة الله وَرَسُوله بِالتَّسْلِيمِ. (3) (حجة الله البالغه ج1 ص 157)

كہ رسول اللہﷺ کے فرمان کے سامنے کسی کا قول و عمل شرعاً حجت نہیں ہو سکتا اگرچہ وہ کتنے ہی کیوں نہ ہو نہ قیاس میں نہ کسی اور باب دین میں اللہ تعالیٰ اور ان کے رسول اللہ ﷺ کی اطاعت کو تسلیم کئے بغیر کوئی چارہ نہیں ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص859

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ