کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ دو سال سے بڑی عمر کا بچہ کسی عورت کا متعدد دفعہ دودھ پی لے کیا اس سے حرمت سے رضاعت ثابت ہوگی یا نہیں ۔شرعی فتویٰ صادر فرمایا جائے ،بینو توجرو۔ ایک سائل۔
رضاعت کی زیادہ سے زیادہ مدت صرف دو سال ہے ،لہٰذا اس دو سال کی عمر کے بعد اگر کوئی بچہ کسی عورت کا دودھ پی لےتو حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوگی ،جیسا کہ قرآن مجید میں ہے ۔
او ر مائیں اپنے بچوں کو پورے دو برس تک دودھ پلائیں۔
”حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں حضرت نبی ﷺ میرے ہاں تشریف لائے اور میرے پاس ایک شخص کو دیکھ کر آپ کا چہرہ انور متغیر ہو گیا ۔گویا آپ نے اس برا منایا تو عرض کیا کہ حضرت ! یہ تو میرا رضاعی بھائی ہے ،تو آپ نے فرمایا تم غور کرو کہ کون کون آپ کے رضاعی بھائی ہیں ۔ کیونکہ صرف اس رضاعت سے حرمت ثابت ہوتی ہے جس سے شیر خوار بچے کی بھوک دور ہو جاتی ہے۔
امام ترمذی رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے اکثر اہل علم صحابہ اور تابعین کا اسی حدیث پر عمل ہے کہ اس رضاعت سے حرمت ثابت ہوتی ہے۔ جو دو برس کی عمر تک ہو لہٰذا صورت مسئولہ میں حرمت ثابت نہیں ہوتی (عفیف )
مسئلہ رضاعت ۔کتنی مرتبہ دودھ پینے سے حرمت ثابت ہوگیماخذ:مستند کتب فتاویٰ