سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(286) تین بھائیوں کا مشترکہ ولیمہ جائز ہے

  • 14386
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1403

سوال

(286) تین بھائیوں کا مشترکہ ولیمہ جائز ہے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک بھائی کا صبح کے وقت نکاح ہوتاہے باقی دونوں بھائیوں کا رات کے وقت نکاح ہو جاتا ہے کیا اگلے روز تین کا مشترکہ ولیمہ ہوسکتا ہے کہ نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ ﷺ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کے عہد میں اس طرح کے تین اکٹھے نکاحوں کا واقعہ میرے علم میں نہیں اورنہ ان کے مشترکہ ولیموں کا ذکر ملتا ہے مزید یہ کہ ولیمہ کا مقصد نکاح کا مزید اعلان اور تشہیر ہے یہ مقصد جس طرح الگ الگ ولیموں سے حاصل ہوجاتا ہے اس طرح اجتماعی ولیمہ سے بھی ہوپورا ہو جائے گا لہٰذا جائز ہے (ماَ سَکتَ عَنه فھُوَ عَفو حدیث رواہ ابو داؤد ،مشکوٰۃ صفحه ۳۶۲) کہ جس  مسئلہ میں شارع خاموش ہو وہ جائز ہے ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص721

محدث فتویٰ

تبصرے