السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا ہر مسلمان کو نکاح پڑھانے کی شرعاً اجازت ہے ، اس کےلئے کیا شرائط ہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہر عاقل بالغ مسلمان بوقت ضرورت شرعاً نکاح پڑھا سکتا ہے بشرطیکہ وہ نکاح کے بنیادی احکام و مسائل مثلاً ایجاب و قبول وغیرہ سے آگاہی رکھتا ہو جیسا کہ قرآن مجید میں ہے :
﴿وَأَنكِحُوا الْأَيَامَىٰ مِنكُمْ وَالصَّالِحِينَ مِنْ عِبَادِكُمْ وَإِمَائِكُمْ ۚإِن يَكُونُوا فُقَرَاءَ يُغْنِهِمُ اللہ مِن فَضْلِهِ ۗ وَاللہ وَاسِعٌ عَلِيمٌ﴿٣٢﴾...النور
ترجمہ : ”اور نکاح کر دو اپنے بیوگان کا اور اپنے نیک چلن غلاموں اور لونڈیوں کا ۔“
﴿وَلَا تُنكِحُوا الْمُشْرِكِينَ حَتَّىٰ يُؤْمِنُوا...٢٢١﴾...البقر ة
”اور اپنی( لڑکیو ں کا ) مشرکین سے نکاح نہ کرو جب تک وہ مسلمان نہ ہوں ۔“
ان دونوں آیات کریمہ میں بغیر کسی شرط و قید کے ہر ایک عاقل مسلمان کو نکاح پڑھنے پڑھانے کی شرعاً اجازت جھلک رہی ہے تاکہ وہ نکاح پڑھانےکی ہلت سے بہرہ ور ہو یعنی دولہا کی معاشی حیثیت کے موافق مہر مقرر کر کے لڑکی کے شرعی ولی کی اجازت اور دو گواہوں کی موجودگی میں ہو ایک عاقل ، بالغ مسلمان شرعاً نکاح پڑھا سکتا ہے ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب