السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قربانی والے چھترے کی اون کی رقم یا اون گھر استعمال کر سکتے ہیں یا نہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ھُوالموفوق ۔ قربانی کے چھترے کی اون یا اس کی قیمت گھر استعمال کرنی جائز نہیں بلکہ ان دونوں کو صدقہ کر دینا چاہیے بلکہ قربانی کے جانور کی اون اتارنا ویسے ہی جا ئزنہیں جیسا کہ حدیث میں ہے :
وعن عائشة - رضي الله عنها - قالت : قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم - : ( ما عمل ابن آدم من عمل يوم النحر أحب إلى الله من إهراق الدم ، وإنه ليؤتى يوم القيامة ، بقرونها وأشعارها وأظلافها ، وإن الدم ليقع من الله بمكان قبل أن يقع بالأرض ، فطيبوا بها نفسا )
یعنی حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا بقرہ عید کے دن آدم کے بیٹے کا کوئی عمل قربانی سے زیادہ اللہ تعالیٰ کو پیارا نہیں ۔بلا شبہ یہ قربانی قیامت کے دن سینگوں ، بالوں اور کھروں سمیت آئے گی اور قربانی کا خون زمین پر پڑنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے پاس قبولیت کے مقام کے میں پہنچ جاتا ہے پس قربانیوں کو خوش دلی سے ذ بح کیا کرو ۔
اس حدیث سے یہ معلوم ہوا کہ قربانی کے بال نہیں کٹانے چاہئیں جیسے سینگ وغیرہ کیونکہ قیامت کے دن قربانی ان اشیاء سمیت آئے گی اور ان کا وزن ہوگا ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب