السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ قربانی کے تین حصے کرنا افضل ہے لیکن سارا گوشت گھر میں ہی پورا ہو جائے تو کوئی حرج نہیں ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قربانی کے گوشت کے تین حصے کرنا فرض واجب نہیں بلکہ بہتر اور افضل ہیں جیسا کہ تفسیر ابن کثیر سورہ حج میں اس کی وضاحت موجود ہے اور سنن ابی داؤد کی حدیث میں (كلوا وادخروا)کے الفاظ وارد ہیں ۔ جس کے معنی یہ ہیں کہ کھاؤ اور ذخیرہ کر لو لہٰذا اگر کوئی شخص سارا گوشت ذخیرہ کر لے تو وہ گنہگار نہیں ہوگا البتہ حاجت مندوں اور مسکینوں میں ضرور تقسیم کرنا چاہیے تاکہ وہ بھی گوشت کھاسکیں ۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب