سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(253) قربانی کے گوشت کے تین حصے کرنا

  • 14353
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 1598

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ قربانی کے تین حصے کرنا افضل ہے  لیکن سارا گوشت گھر میں ہی پورا ہو جائے تو کوئی حرج نہیں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی کے گوشت کے تین حصے کرنا فرض واجب نہیں بلکہ بہتر اور افضل ہیں   جیسا کہ تفسیر ابن کثیر سورہ حج میں اس کی وضاحت موجود ہے اور سنن ابی داؤد کی حدیث میں (كلوا وادخروا)کے الفاظ وارد ہیں ۔ جس کے معنی یہ ہیں کہ کھاؤ اور ذخیرہ کر لو لہٰذا اگر  کوئی شخص سارا گوشت ذخیرہ کر لے تو وہ گنہگار نہیں ہوگا البتہ حاجت مندوں اور مسکینوں میں ضرور تقسیم کرنا چاہیے تاکہ وہ بھی گوشت کھاسکیں ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص664

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ