سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

بانجھ بکری کی قربانی

  • 14347
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2080

سوال

بانجھ بکری کی قربانی
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں بانجھ بکری کی قربانی شرعا جائز ہے یا ناجائز ہے ؟ 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قربانی کے عیوب کی جو تفصیل کتب احادیث میں بیان کی گئی ہے  ، ان میں عقیم یعنی بانجھ پن کو بطور عیب بیان نہیں کیا گیا ، لہذا اس جانور کی قربانی کے جواز میں کوئی شبہ نہ ہونا چاہیے اور اہل علم  اس کی قربانی کے جواز کے قائل ہیں ، چنانچہ مفتی عزیز الرحمان دیوبندی فرماتے ہیں کہ بانجھ جانور کی قربانی درست  ہے۔

( فتاوی دارالعلوم دیوبند : ج 1ص 74)

علاوہ ازیں ہمارے نزدیک جس طرح خصی جانور کی قربانی کا گوشت غیر خصی قربانی کے گوشت سے زیادہ لذیذ اور مرغوب ہوتا ہے اسی طرح بانجھ بکری کا گوشت مطغلہ فاکے ساتھ بکری کے گوشت سے بہتر ہوتا ہے لہذا اس کی قربانی میں شبہ کی ضرورت نہ ہے ۔ 
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص610

محدث فتویٰ

تبصرے