السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مسجد کی تعمیر یامرمت میں بے قاعدہ تصرف کرنے اور بلا وجہ تولیت کے حق پر قبضہ جمانے او رپھر خرچ کا حساب نہ دینے اور عید کی نماز دو جگہ کرانے اور تفریق پیدا کرنے کا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ایسے موقع پر فریقین سامنے ہونے چاہیں۔ تب انکشاف ہوتا ہے ۔ اب صرف اتنا کہا جاسکتا ہے کہ اگر واقعی اس شخص میں قصور ہے جوسوال میں مذکور ہے تو اس کابھانڈا چھیک دیا جائے جب تک توبہ نہ کرے اس کے ساتھ یہی سلوک رہے کیونکہ حدیث شریف میں آتا ہے کہ جب کسی قوم میں کوئی جرم کا ارتکاب کرے اور باوجود قدرت کے وہ قوم اس کا ہاتھ نہ پکڑے تو سب عذاب میں گرفتار ہوں گے۔ ان کو چاہیے کہ اوّل اس جرم سے روکیں اگر وہ باز نہ آئے تو اس کا بھانڈا چھیک دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب