سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(230) بھینس کی قربانی کرنا

  • 14334
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1381

سوال

(230) بھینس کی قربانی کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بھینس کی قربانی کا کیا حکام ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن مجید کے ظاہر سے تو یہی معلوم ہوتا ہے کہ اونٹ، بکری، دنبہ اور گائے کی قربانی دینی چاہیے، جیسے کہ ارشاد ہے:

﴿لِّيَذْكُرُوا اسْمَ اللَّـهِ عَلَىٰ مَا رَزَقَهُم مِّن بَهِيمَةِ الْأَنْعَامِ ... ٣٤﴾...الحج

اور بظاہر بھینس، گائے سے الگ دوسری قسم کا جانور معلوم ہوتاہے۔ مگر لغت میں بھینس کو گائے کی قرار دیا گیا ہے۔ چنانچہ منجد میں ہے:

الجاموس جمعه جوامیس صنف من کبار البقریکون داجنا منذ اسناف وحشیه۔ (ص ۱۰۰)

کہ پالتو بھینس بڑی گائے کی ایک قسم ہے، اسی وجہ سے شوافع اور حنفیہ کے نزدیک بھینس کی قربانی جائز ہے۔

امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

وَجَمِيعِ أَنْوَاعِ الْبَقَرِ مِنْ الْجَوَامِيسِ وَالْعِرَابِ والدربانية ۔ (شرح مھذب: ص۳۰۸ج۸)

کہ قربانی کے جانوروں میں گائے کی تمام اقسام جائز ہیں خواہ گائے عربی ہو یا فارسی یعنی بھینس۔

اور ہدایہ حنفیہ میں بھی اس کا جواز موجود ہے۔ ہر حال بھینس چونکہ حلال چوپایہ ہے اور من بھیمة الانعام کے عموم اور داخل نہیں، مگر اہل لغت کے مطابق یہ گائے کی ایک بڑی قسم ہے، اس لئے اس کی قربانی کا جواز معلوم ہوتا ہے۔ تاہم یہ نہ تو سنت رسول اللہﷺ ہے نہ سنت صحابہ۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص592

محدث فتویٰ

تبصرے