السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بیٹے نے مان کو قربانی کے لئے ایک جانور دیا، بعد میں ماں بیٹے کے درمیان جھگڑا ہوگیا مں نے غصہ میں آکر جانور (مینڈھا یا بکرا) واپس کر دیا کہ مجھے یہ بھی قبول نہیں، بیٹے نے جانور واپس لے لیا اب اس عورت (ماں) کی قربانی کے بارے میں کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر عورت صاحب استطاعت ہے اور نیا جانور خرید سکتی ہے تواس کے لئے بہتر اور افضل یہی ہے کہ وہ نیا جانور خرید کر قربانی دے۔ اگر اس میں ہمت نہیں ہے تو پھر وہ معذور ہے کیونکہ قربانی کے لئے جانور محض منتخب کرنے یا خرید لینے سے قربانی واجب نہیں ہوتی۔ قرآن مجید میں ہے۔
﴿مَا عَلَى الْمُحْسِنِينَ مِن سَبِيلٍ ۚ ﴿٩١﴾...التوبه
کہ احسان کرنے والوں پر کچھ راہ عتاب کی نہیں ہے۔
امام نووی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
کہ اگر قربانی یا بد ہدی کی نیت سے کوئی جانور خرید لیا تو محض خرید کرنے سے قربانی واجب نہیں ہوتی، میرے نزدیک بھی یہی صحیح ہے
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب