السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عرفہ کے دن روزہ کی فضیلت کیا ہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عَنْ أَبِي قَتَادَةَ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «صِيَامُ يَوْمِ عَرَفَةَ، إِنِّي أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ وَالسَّنَةَ الَّتِي بَعْدَهُ» وَفِي البَابِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ.: «حَدِيثُ أَبِي قَتَادَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ۔ (ترمذی: ص۱۳۱ ج۱ باب فضل صوم یو عرفة۔)
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، عَنْ قَتَادَةَ بْنِ النُّعْمَانِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ صَامَ يَوْمَ عَرَفَةَ غُفِرَ لَهُ سَنَةٌ أَمَامَهُ، وَسَنَةٌ بَعْدَهُ۔ (ابن ماجة: ص۱۲۵ ج۱ باب صیام یوم عرفة)
حاصل ترجمہ یہ ہے کہ عرفہ کے دن روزہ سے ایک سال گذشتہ اور ایک سال آئندہ کے گناہ معاف ہوجاتے ہیں۔ لیکن یہ حکم غیر حاجیوں کے لئے ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب