السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک روزہ سال بھر کے روزوں کے برابر ذو الحجہ کے دنوں میں ہوتاہے ؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَا مِنْ أَيَّامٍ أَحَبُّ إِلَى اللَّهِ أَنْ يُتَعَبَّدَ لَهُ فِيهَا مِنْ عَشْرِ ذِي الحِجَّةِ، يَعْدِلُ صِيَامُ كُلِّ يَوْمٍ مِنْهَا بِصِيَامِ سَنَةٍ، وَقِيَامُ كُلِّ لَيْلَةٍ مِنْهَا بِقِيَامِ لَيْلَةِ القَدْرِ۔ (ترمذی: ص۱۳۶۔ ابن ماجه: ص۱۲۵ج۱)
’’ان دس دنوں میں کی گئی عبادت اللہ تعالیٰ کو دوسرے دنوں کے مقابلہ میں بہت ہی محبوب ہے کہ ان دنوں کاایک ایک روزہ سال کے روزوں کے برابر اور ایک ایک رات کا قیام شب قدر کے ثواب رکھتا ہے۔‘‘ روایت قدرے ضعیف ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب