السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما کا بیان قیام اللیل میں ہے کہ حضورﷺ نے صرف ایک رات نماز پڑھائی، بخاری میں ہے تین راتیں متواتر پڑھائیں، ابو داؤد میں ہے کہ حضورﷺ نے صرف دو راتیں نماز پڑھائیں۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہما کا کون سا بیان صحیح ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح بخاری کے مطابق صحیح یہی ہے کہ رسول اللہﷺ نے تین دن قیام رمضان فرمایا تھا۔ قیام اللیل کی حدیث میں باقی دو دنوں کی نفی نہیں کی گئی۔ اور اسی طرح ابو داؤد کی روایت میں بھی تیسرے دن کے قیام کا انکار نہیں کیا گیا ممکن ہے کہ راویوں نے اختصار سے کام لیا ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب