السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا فرماتے ہیں علمائے دین کی جگہ کی تنگی کی وجہ سے قبلہ کی طرف اگر پاؤں کر کے سویا جائے تو کیا آدمی گناہ گارہوگا؟ (سائل: محمد تحسین لاہور)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قبلہ کی تعظیم وتکریم اور اس کا ادب واحترام ضروری ہے۔ رسول اللہﷺ نے اس امام کو منصب امامت سے برخاست کر دیا تھا جس نے قبلہ کی طرف تھوک دیا تھا۔ (مشکوٰۃ) تاہم بامر مجبوری قبلہ کی طرف پاؤں کر لیے جائیں تو شاید مضائقہ نہ ہو بشرطیکہ قبلہ کی توہین اور بےادبی مقصود نہ ہو۔ آخر حجاج اور عمرہ کرنے والےبھی بیت اللہ کا طواف کرتے ہیں۔ لیکن حتیٰ الامکان ایسا کرنامناسب نہیں۔ کیونکہ اس میں سوئے ادبی کا پہلو بظاہر نمایاں ہے۔
ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب