سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(110) ننگے سر نماز پڑھنا مرفوع احادیث سے ثابت ہے ؟

  • 14213
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1036

سوال

(110) ننگے سر نماز پڑھنا مرفوع احادیث سے ثابت ہے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا  ننگے سر نماز پڑھنا نبی اکرمﷺ سے ثابت ہے؟ صحیح اور مرفوع احادیث نقل فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نبی اکرمﷺ سے ننگے سر نماز ادا کرنا احادیث صحیحہ مرفوعہ سے ثابت ہے:

حَدَّثَنَا مُطَرِّفٌ أَبُو مُصْعَبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي المَوَالِي، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْكَدِرِ، قَالَ: رَأَيْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ، وَقَالَ: «رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي ثَوْب واحد۔ ((بخاری: ج۱ص۵۱)

’’محمد بن منکدر سے روایت ہے کہ میں نے حضرت جابر رضی اللہ عنہ کو ایک ہی کپڑے میں نماز ادا کرتے دیکھا۔ اور اس کی وجہ دریافت کی تو آپ نے فرمایا کہ  میں نے نبی اکرمﷺ کو ایک کپڑے میں نماز پڑھتے دیکھا ہے۔‘‘

عن أَبِي سَلَمَةَ أَخْبَرَهُ، قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ مُشْتَمِلًا بِهِ فِي بَيْتِ أُمِّ سَلَمَةَ وَاضِعًا طَرَفَيْهِ عَلَى عَاتِقَيْهِ» ((بخاری: ج۱ص۵۲)

’’ابو سلمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ کو دیکھا آپ ام سلمہ کے گھر ایک کپڑے کی بکل میں نماز پڑھ رہے تھے، آپ نے چادر کے دونوں کنارے اپنے کندھوں پر ڈالے ہوئے تھے۔‘‘

عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ المُنْكَدِرِ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ: وَهُوَ «يُصَلِّي فِي ثَوْبٍ مُلْتَحِفًا بِهِ، وَرِدَاؤُهُ مَوْضُوعٌ» ، فَلَمَّا انْصَرَفَ قُلْنَا: يَا أَبَا عَبْدِ اللَّهِ تُصَلِّي وَرِدَاؤُكَ مَوْضُوعٌ، قَالَ: نَعَمْ، أَحْبَبْتُ أَنْ يَرَانِي الجُهَّالُ مِثْلُكُمْ «رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي كَذَا» (بخاری: ج۱ص۵۳)

’’محمد بن منکدر فرماتے ہیں کہ میں حضرت جابر رضی اللہ عنہ کے پاس گیا، وہ نماز پڑھ رہے تھے ایک ہی کپڑے میں اور ایک کپڑا انہوں نے اپنے پاس رکھا ہوا تھا تو ہم نے حضرت جابر سے سوال کیا کہ آپ ایک ہی کپڑے میں نماز ادا کر رہے ہیں اور دوسرا کپڑا اپنے پاس رکھا ہوا ہے تو فرمایا: ہاں تاکہ تمہارے جیسے جاہل مجھے دیکھ لیں کہ میں نےنبی اکرمﷺ کو اسی طرح نماز ادا کرتے دیکھا ہے۔‘‘

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص386

محدث فتویٰ

تبصرے