سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(92) سجدے کی حالت میں پیشانی ڈھکی ہوئی ہو تو ۔۔۔۔۔؟

  • 14195
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 1370

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر نماز کی حالت میں کسی کی پیشانی (ماتھا) کپڑے، رومال یا کسی اور چیز سے ڈھکی ہوئی ہو تو اس سے اس کی نماز میں کوئی حرج تو واقع نہیں ہوگا؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب سے مطلع فرمائیں۔ (سائل: حافظ محمد مصطفیٰ، کمالیہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ اختلافی مسئلہ ہے۔ اس میں دو قول ہیں:

قول اول: امام ابن ابی شیبہ کے مطابق امام عبدالرحمان بن زید، سعید بن مسیب، حسن بصر، ابوبکر مزنی، مکحول اور زہری جیسے ائمہ وفقہاء کے نزدیک پگڑی وغیرہ کے پیچ پر سجدہ جائز ہے۔ (نیل الاوطار ص۲۹۰،ج۲)

امام ابو حنفیہ کا بھی یہ مذہب ہے۔ (نیل الاوطار)

قول ثانی: حضرت علی رضی اللہ عنہ، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما، حضرت عبادہ  بن صامت رضی اللہ عنہما، امام ابراہیم نخعیؒ محمدین سیرینؒ، میمون بن مہرانؒ، عمر بن عبدالعزیزؒ اور جعدہ بن سہیرؒ جیسے صحابہ کرام اور فقہاء کے نزدیک براہ راست بلا کسی حائل کے پیشانی پر سجدہ کرنا چاہیے۔ (نیل الاوطار ص۲۹۰،ج۲)

ہمارے نزدیک دونوں صورتوں میں سجدہ جائز اور صحیح ہے۔ تاہم بغیر کسی حائل کے پیشانی پر سجدہ کرنا زیادہ افضل ہے۔ اگر مزید تشریح مطلوب ہو تو پھر سبل السلام (ص۱۸۲ج۱) زاد المعاد(ص۵۹ج۱) نیل الاوطار (ص۲۹۰ج۲) فتح الباری (ص۲۴۵ج۱)صحیح البخاری (ص۵۳ج۱) مسلم مع نووی(ص۲۲۵ج۱) ملاحظہ فرمائیں۔

ھذا ما عندي واللہ أعلم بالصواب

فتاویٰ محمدیہ

ج1ص351

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ