السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں پچهلےآٹھ سال سے اپنے ماموں کی بیٹی سے محبت کرتا ہوں، اور یہ بات سوائے اللہ کے اور میرے، کسی کو بهی معلوم نہیں۔حتی کہ ماموں کی بیٹی کو بهی نہیں۔ جس سے میں اتنے عرصے سے محبت کرتا ہوں۔ کیا یہ اس طرح کا محبت جائز ہے؟ میری عمر ٢٣ سال ہے اور میں باہر ملک میں رہتا ہوں، براہ مہربانی مجهے اسلام کی روشنی میں آگاہ کریں۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!اگر آپ نے اپنی اس محبت کو اپنے دل میں چھپا رکھا ہے اور یہ خیالات سے بڑھ کر کچھ نہیں ہے تویہ اگرچہ انسان کے بس کی بات نہیں ہے،لیکن پھر بھی یہ ایک غیر شرعی فکر اور سوچ ہے جو بعد میں انسان کو گناہ کی طرف بھی لے جا سکتی ہے۔آپ اپنے دل میں اللہ کی محبت پیدا کریں۔اور اس غیر شرعی محبت کو نکاح اور شادی کے ذریعے شرعی محبت میں تبدیل کر لیں۔کیونکہ میاں بیوی کی محبت پر انہیں ثواب ملتا ہے۔آپ کو چاہئے کہ اپنے والدین کے ذریعے جلد از جلد اپنے ماموں کے گھر نکاح کا پیغام بھیجیں اور اپنی اس محبت کو شریعت مطہرہ کی روشنی میں پاکیزہ کر لیں۔اللہ تعالی آپ کے دل میں دین اور اسلام کی محبت پیدا فرمائے۔آمین ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |