السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نمازی مسجد میں جوتا کہاں رکھے؟ (سائل۔ ارشد شاہ نبی پور ضلع شیخوپورہ)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نمازی اپنی بائیں جانب جوتا رکھ سکتا ہے، بشرطیکہ اس کی بائیں جانب کوئی دوسرا آدمی شریک نماز نہ ہو۔ اسی طرح اپنے قبلہ کی جانب بھی جوتا رکھنا جائز نہیں۔ ہاں، اگر جوتا نیا اور بالکل پاک اور ستھرا ہو تو آگے رکھ لینے میں کوئی قباحت بھی معلوم نہیں ہوتی۔
۱۔ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ السَّائِبِ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ «صَلَّى يَوْمَ الْفَتْحِ فَجَعَلَ نَعْلَيْهِ عَنْ يَسَارِهِ»
’’رسول اللہﷺ نے فتح مکہ کے دن نماز پڑھتے وقت اپنا جوتا اپنی بائیں جانب رکھا تھا۔‘‘
۲۔ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَلْزِمْ نَعْلَيْكَ قَدَمَيْكَ، فَإِنْ خَلَعْتَهُمَا فَاجْعَلْهُمَا بَيْنَ رِجْلَيْكَ، وَلَا تَجْعَلْهُمَا عَنْ يَمِينِكَ، وَلَا عَنْ يَمِينِ صَاحِبِكَ، وَلَا وَرَاءَكَ، فَتُؤْذِيَ مَنْ خَلْفَكَ»
’’رسول اللہﷺ نے فرمایا: اپنا جوتا اپنے پاؤں میں رکھواگر اتارو تو اپنے قدموں کے درمیان رکھو۔ اپنی اور اپنے ساتھی کے دائیں جانب نہ رکھو اور اپنے پیچھے بھی نہ رکھو کیونکہ اس طرح پچھلے آدمی کو تکلیف ہوگی۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب