السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن کے درس اور فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا کا شرعی حکم تحریر فرمائیں۔ سائلہ عاصمہ محمد علی، غازی آباد لاہور
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
کسی مرفوع، متصل صحیح حدیث میں اس اجتماعی دعا کا کچھ ثبوت نہیں ملتا اور نہ صحابہ اور تابعین کے عہد میں اس دعا کا رواج تھا۔ تاہم دوایک ضعیف احادیث میں اس کا ذکر ملتا ہے۔ مگر دوام اور التزام کے لیے ایسی کمزور اور ضعیف حدیثیں کفایت نہیں کرتیں۔ ہاں بلا التزام یعنی ناغہ کے ساتھ کبھی مانگ لی جائے اور کبھی نہ مانگی تو اس کی گنجائش ہے، مگر اس اجتماعی دعا کا نماز کا جز قرار دینا کہ جب تک مانگی نہ جائے نماز کو نامکمل تصور کرنا تو پھر یہ دعا بلا شبہ بدعت اور دین میں اضافہ مترادف ہو گی جو کسی طرح بھی جائز نہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب