سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(213) پانی موجود ہو تو تیمم جائز نہیں

  • 1411
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 1151

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص کو سوتے میں احتلام ہوگیا۔ آنکھ جو کھلی تو دیکھا کہ احتلام ہوگیا ہے اور نماز کا وقت بالکل قریب ہے اگر غسل کرے گا تو نماز قضاء ہوجائے گی۔ اب اس کو کیا کرنا چاہیے۔ نماز قضاء کرے یا غسل کرے یا تیمم کے ساتھ نماز ادا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

قرآن مجید میں ہے۔ (فلم تجدو اماء فتیمموا) ’’یعنی پانی نہ پاؤ توپھر تیمم کا حکم ہے۔‘‘ سوال کی صورت میں پانی موجود ہے۔ تو تیمم کس طرح درست ہوگا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اہلحدیث

وضو کا بیان، ج1ص291 

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ