سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(258) کیا پانی کی تمام جاندار چیزیں حلال ہیں؟

  • 14108
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 981

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 کینڈا سے عابدنعیم نے درج ذیل سوالات ارسال کئے ہیں

(۱)کیا پانی کی تمام جاندار چیزیں اسلام میں حلال قرار دی گئی ہیں؟

ایک صاحب نے کہا کہ سمندر میں بسنے والےتمام جاندار حلال ہیں کیونکہ یہ حضوراکرم ﷺ کی ایک حدیث سے ثابت ہے تو کیا خونخوار قسم کے بحری جاندار اور مختلف        انواع کی مچھلیاں بھی بلا کراہت کھائی جاسکتی ہے جیسے

Whale‘ Shark اور         Fish Shell وغیرہ۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

(۱)پانی کی ساری جاندار چیزیں حلال نہیں ہیں۔ مثلاً پانی کا خنزیر یا کتا حلال نہیں ہوگا۔ ہاں البتہ مچھلی کی وہ تمام اقسام جو مچھلی کی تعریف میں آتی ہیں وہ حلال ہیں۔ باقی جو جانور خشکی میں حرام ہیں وہ سمندر میں بھی حرام ہوں گے۔ مثلاً خنزیر کو قرآن کے حرام ٹھہرایا ہے تو اس میں  بری اور بحری ہر قسم کا خنزیر شامل ہوگا۔ اسی طرح دوسرے حرام جانوروں کا معاملہ ہواگا۔

جہاں تک اس حدیث کا تعلق ہے جس میں سمندر کےتمام جانوروں کو حلال کہا گیا ہےوہ صحیح نہیں ہے س کی سند ضعیف ہے۔ باقی مچھلی کہ ہر قسم حلال ہے اس پر ائمہ  دین کا اتفاق ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص552

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ