السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ڈاکٹر صلاح الدین پوچھتے ہیں
خریدنے کا ہنگامہ بہت ہے۔ برٹش گیس‘ برٹش (SHARES) آج کل حصص
ایرویز کے حصص خریدنے کی خبر معلوم ہوگی۔ ان کو خریدنا بیچنا اسلامی نقطہ نظر سے جائز ہے یا نہیں ؟ بعض کمپنیاں جن کے حصص خریدے جاتےہیں وہ شراب یا خنزیر کےگوشت کا کاروبار کرتی ہیں۔ کیا ایسی کمپنیوں کے شیئرز ایک مسلمان کےلئے خریدنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر کسی کاروباری کمپنی کے حصے آپ نے خریدے ہیں اور پھر اس کے نفع و نقصان میں اپنے حصے کے مطابق آ پ شریک ہیں کیونکہ ان کی قیمت بڑھ بھی سکتی ہے اور اس میں کمی کا امکان بھی ہوتا ہے۔ تو بنیادی طور پر یہ جائز ہے۔ اس کےحرام ہونے پر کوئی شرعی دلیل نہیں ہے۔
ہاں’ اگر یہ بات آپ کے علم میں آجاتی ہے کہ جس کمپنی کےجتنے حصے آپ خرید رہےہیں وہ سودی کاروبار کرتی ہے یا شراب و خنزیر فروخت کرتی ہے تو ایسی کمپنیوں کے حصے خریدنا جائز نہیں ہوگا ۔ کیوں کہ یہاں بنیادی اصول یہی ہے کہ اس کاروبار میں کسی حرام چیز کا دخل نہیں۔ اگر حرام آمدنی اس میں آتی ہے اور واضح طور پر آپ کےعلم میں بھی آگیا تو پھر وہ حرام ہی ہوگا۔
اگر کسی کمپنی کے دائرے کو سمجھنا مشکل ہوتا ہے جیسا کہ آپ نے لکھا ہےتو جس قدر آپ سمجھ سکےہیں اس کے مطابق آپ فیصلہ کرلیں اصل بات آپ کا اطمینان ہے اگر آپ مطمئن ہیں کہ اس میں حرام کی کوئی آمیزش نہیں تو جائز ہے۔ اپنی طاقت اور بساط کے مطابق انکوائری لرلینا چاہئے۔ اس کےبعد کوئی اخلاص نیت سے جو فیصلہ بھی کرے گا اس میں وہ برحق ہوگا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب