جن لوگوں نے مکانات خریدے ہوئے ہیں وہ سود دیتے ہیں لیتے نہیں۔ مگر سود تو حرام ہے۔ اب کچھ مسلمان وہ مکان فروخت کرکے کونسل کا مکان لینا چاہتے ہیں مگر انہیں مکان ایسی جگہ ملتے ہیں جو دور ہے یا خراب علاقہ میں ہے ایسے آدمی کو سود دیتے رہنا چاہئے یا کیا کرنا چاہئے؟
سود کی حرمت کے بارےمیں صراط مستقیم میں مفصل بیان ہوچکا ہے۔ مکان خریدنے یا تبدیل کرنے کے سلسلے میں بھی اگر سود دینا پڑتا ہے تو وہ بہرحال ناجائز ہے۔ سود دینے اور لینے والے شریعت میں دونوں سخت گناہ گار ہیں جہاں تک مجبوری کا تعلق ہے تو اس بارےمیں ہر شخص خود فیصلہ کرسکتا ہے کہ وہ کس قدر مجبور ہے اگر اسے مکان نہ کرائے پر ملتا ہے نہ خریدنے کی طاقت ہے اور اسے سردی یا گرمی سے مرنے کاخطرہ ہے تو ایسی مجبوری میں تو حرام کا استعمال جائز ہے۔ لیکن مکان کونسل دور دیتی ہے یا نزدیک ’ یہ کوئی مجبوری نہیں۔ سود سے بچنا مقصود ہے تو مکان جہاں بھی ملے حاصل کرنا چاہئے۔
ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابماخذ:مستند کتب فتاویٰ