سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(222) نعتوں اور قوالیوں کا کیا حکم ہے؟

  • 14072
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1285

سوال

(222) نعتوں اور قوالیوں کا کیا حکم ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کونٹری سے اسراء بی بی لکھتی ہیں۔

آپ نے گانے بجانے اور اس کے سننے سنانے والیوں کے بارے میں جو لکھا ہے تو کیا قوالیوں نعتوں کا جو سلسلہ گانے بجانے کے ساتھ ہوتا ہے ان کا سننا یا ان کے پاس جانا بھی ناجائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جہاں تک نعت کا تعلق ہے تو فی نفسہ اس کے سننے میں کوئی قباحت نہیں بلکہ اگر نعت  میں رسول اللہ ﷺ کی شان اور آپ کا صحیح مقام بیان کیاگیا ہوتو اس کا پڑھنا اور سننا باعث ثواب ہے۔اسی طرح قوالی بھی اگر اچھے اسلامی اشعار پر مشتمل ہو تو اس کا سننا بھی جائز ہے لیکن ان دونوں کے جواز کے لئے کچھ قیود و شروط ہیں جو درج ذیل ہیں:

الف: ان کے ساتھ آلات موسیقی استعمال نہ ہوں کیونکہ آلات موسیقی کے استعمال سے رسول اللہﷺ نے واضح طور پر منع فرمایا ہے۔

ب۔ جس جگہ نعت پڑھی جائے وہاں اجنبی عورتوں مردوں کا اختلاط نہ ہو ایسی مجلس میں جانا جائز نہ ہوگا بے شک وہاں نعت خوانی کیوں نہ ہوتی ہو۔

ج۔نعتوں میں مبالغہ آمیزی نہ ہو اور اشعار میں جھوٹ اور غلط بیانی سے کام نہ لیا گیا ہو۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص479

محدث فتویٰ

تبصرے