سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(207) دودھ چھڑانے سے قبل دوسرا بچہ

  • 14057
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 1199

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ویسٹ جرمنی سے چند رفقاء نے لکھا ہے

قرآن و حدیث میں تحریر ہے کہ جب بچہ پیدا ہو تو اسے ماں اڑھائی سال تک دودھ پلائے کب کہ اڑھائی سال سے قبل ہی عورت دوسرےبچے کو جنم دیتی ہے۔ اس بارےمیں واضح ارشاد فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآن کی رو سے بچے کو دودھ پلانے کی مدت دو سال ہے۔ ارشاد باری ہے:’’اور مائیں اپنے بچوں کو دوبرس دودھ پلائیں وہ جو یہ مدت پوری کرناچاہتی ہیں۔‘‘ (البقرہ:۲۳۳)

اس دوران اگر دوسرا بچہ ہوجاتا ہے تو ظاہر ہے اس مدت کے اندر وہ پہلےبچے کو بھی دودھ پلاسکتی ہے اور قرآن وحدیث میں ایسی کوئی صراحت نہیں جس سے یہ معلوم ہو کہ دوسرا بچہ ہونے سے پہلےبچے کو دودھ نہیں پلایا جا سکتا۔ بلکہ دوسال تک وہ دونوں بچوں کو دودھ پلا سکتی ہے۔ اس میں کوئی قباحت نہیں ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص455

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ