سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(206) احتلام کی حالت میں عورت پر غسل واجب ہے؟

  • 14056
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 1538

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

لندن سے ایک بہن لکھتی ہے کہ میری عمر اس وقت سترہ سال ہے ۔ میں جب سےسن بلوغ کو پہنچی ہوں مجھے خواب میں احتلام ہوتا ہے(خط کے اصل الفاظ مختلف ہیں) میرا پہلا سوال تو  یہ ہے کہ خواب میں اگر پانی کی طرح کوئی چیز محسوس ہو تو کیا غسل ضروری ہوجاتاہے؟ مجھے اس سلسلے میں اپنے والدین اور بھائیوں کےسامنے غسل کرتے ہوئے بہت شرم محسوس ہوتی  ہے اور دوسرا سوال یہ ہے کہ میرے بال بہت لمبے ہیں اور مجھے ان کے دھونے میں بہت تکلیف محسوس ہوتی ہے تو کیا سارے بالوں کو غسل کی شکل میں دھونا ضروری ہے یا بالوں پر ہاتھ پھیر دینا ہی کافی ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

خواب میں احتلام پر عورت پر بھی اسی طرح غسل واجب ہے جس طرح مرد پر واجب ہے۔ بشرطیکہ بیداری کے بعد وہ اس کےآثار محسوس کرےیعنی تری وغیرہ۔اس سلسلے  میں یہ حدیث آپ کے لئے مفید ہوگی۔

حضرت ام سلمہ سے روایت ہے : ’’ام سلیم نے رسول اللہﷺ سے کہا کہ اللہ تعالیٰ تو حق سے نہیں شرماتا ۔ کیا عورت بھی احتلام کے بعد غسل کرےگی؟ آپﷺ نے فرمایا ہاں جب وہ پانی دیکھے۔ تو حضرت ام سلمہ ؓ نےکہا اللہ کے رسول کیا عورت کوبھی احتلام ہوتا ہے؟ تو آپﷺ نے فرمایا  تیرے ہاتھ خاک آلودہ ہوں۔ اس کے بغیر اولاد ماں کےمشابہ کیسےہوسکتی ہے۔‘‘ (بخاري و مسلم)

تو شہوت کے ساتھ خواب میں یا بیداری میں اگر منی خارج ہوجائے تو غسل واجب ہوجائے گا ہاں اگر پیشاب سےملتا جلتاپانی خارج ہوتا ہے جو منی کی طرح نہیں تو ایسی صورت میں غسل تو واجب نہیں ہوگا مگر وضو ٹوٹ جائے گا۔

بال بڑے ہوں یا چھوٹے فرض غسل کی صورت میں ان کی جڑوں تک پانی کا پہنچنا ضروری ہے ۔اس کے بغیر غسل صحیح نہیں ہوگا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص454

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ