السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ریڈنگ سے کرم الٰہی تحریر کرتےہیں
رجب کے چاند کی بائیس تاریخ کو اکثر لوگ خاص کر شیعہ حضرا ت کو نڈے دیتے ہیں ان کےمتعلق ذراتفصیل سے بتائیں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
رجب کے مہینے میں بےخبر اہل سنت اور شیعہ حضرات میں جو رسمیں رائج ہیں ان میں ایک کونڈے دینےیا کونڈے بھرنے کی رسم بھی ہے ۔ یہ اور اس طرح کی دوسری رسومات کی دین میں کوئی اصل نہیں۔ بلکہ دین میں اضافہ اور دین کےنام پر کھانے پینے کا ذریعہ ہیں۔ ہماری معلومات کےمطابق کونڈوں کی رسم کچھ اس طرح ادا کی جاتی ہے کہ کھیر یا کوئی میٹھی چیز ۲۱ رجب کو شب کر تیار کرکے رکھ دیتے ہیں پھر اس پر حضرت جعفر صادق کے نام کا ختم پڑھا جاتا ہے۔ ختم کے الفاظ کا ہمیں پوری طرح علم نہیں ہے۔ کیونکہ ہر جگہ اور ہر علاقے میں مولوی اور میاں حضرات نے الگ الگ الفاظ بنائے ہوئےہیں یا قرآن کی بعض صورتوں کا انتخاب کیا ہوا ہے‘اس کے بعد ۲۲ کو یہ چیز عزیزواقارب اور دوست و احباب مل کر کھاتے ہیں۔
ہمارے نزدیک یہ غیر ثابت چیز ہے جس کا دین سے کوئی تعلق نہیں۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ حضرت جعفر صادق کی وفات ۲۲ رجب کو نہیں بلکہ صحیح تاریخی روایت کے مطابق ۱۵ شوال کو ہوئی ہے اوراگر ۲۲ رجب بھی ہوتو کسی کی وفات سے آخرکونڈوں یا کھانے پینے کا کیا تعلق ہے؟ تاریخ اسلام میں جو اتنی بڑی بڑی ہستیاں گزریں ہیں اگر سب کی پیدائش یا وفات کےدن کو کونڈے بھرنے یا کھانے پینے کا سلسلہ شروع کیا جائے تو پھر سال میں شاید کوئی دن بھی ایسا نہیں ہوگا جس میں کسی بزرگ کی پیدائش یا وفات نہ ہوئی ہو تو پھر حضرت جعفر صادق کے ساتھ اس کا کیا تعلق؟ ہر وہ چیز جو نبی کریمﷺ اور صحابہ کرامؓ سےثابت نہ ہو وہ دین میں بدعت ہوگی۔ اسے دنیاوی رسم ہی کہاجائے گا ‘اس کا دین سے کوئی تعلق نہ ہوگا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب