سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(190) شادی شدہ عورت سے نکاح ہو سکتا ہے؟

  • 14040
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 957

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص نے ایک ایسی عورت سے شادی کی ہے جس کو اس کے پہلے خاوند نے طلاق نہیں دی  اور پہلے خاوند سے اس کے چار بچے بھی ہیں مگر دوسرا آدمی اس کو ورغلا کے لے گیا اور اب بیوی بنا کررکھے ہوئے ہے اور کہتا ہے میں نے اس سے دوسری شادی کرلی ہے۔ ایسے شخص کے بارے میں شریعت کا حکم کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس عورت کو باقاعدہ شرعی طلاق نہ دی گئی ہو اس سے نکاح یا شادی نہیں کی جاسکتی جس شخص نے اس شادی شدہ عورت کو اپنے پاس رکھا ہوا ہے اور اس کو اپنی بیوی سمجھ رہا ہے یہ دونوں زنا جیسے بدترین گناہ کا ارتکاب کررہےہیں۔ شرعی لحاظ سے اس شادی شدہ عورت کی سزا رجم یعنی سنگسار ہوگی ۔اگر یہ مرد جو اس عورت کو ورغلا کر لایا ہے شادی شدہ ہے تو اس کی سزا بھی رجم ہوگی۔اگر وہ شادی شدہ نہیں تو پھر اس کو ۱۰۰کوڑے لگائے جائیں گے۔

بدقسمتی سے اسلامی ملکوں میں طویل مدت سے اسلامی قوانین پر عمل معطل ہے جس کی وجہ سے لوگوں میں شرعی حدود کو توڑنے کی اس قدرجرات پیدا ہوچکی ہے ۔ اسے کے علاوہ ایسے گناہوں میں مبتلا کرنے والے اور بھی کئی عوامل ہیں جن میں عورت کی لامحدود آزادی عورت و مرد کا باہمی اختلاط اور پردے سے فرار شامل ہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص407

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ