السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک صاحب جنہوں نے اپنا نام تحریر نہیں کیا درج ذیل سوال کا جوا ب شائع کر نے کےلئے لکھا ہے:
میری عمر اس وقت پچاس سال کے قریب ہے اور میں ایک اچھے سرکاری محکمے میں ملازم ہوں ۔ میر ی شادی پندرہ سال کی عمر میں ہوگئی تھی اور میری بیوی مجھ سے پندرہ سال بڑی ہے۔ ایک لڑکے اور لڑکی کی پیدائش کے بعد وہ اکثر بیمار رہتی ہے اور اب وہ فرائض زوجیت ادا کرنے کے قابل نہیں ہے جب کہ میں اللہ کے فضل سے صحت مند ہوں اور شادی کے فرائض ادا کرنے کے قابل ہوں تو کیا میں دوسری شادی کرسکتا ہوں ؟ شریعت میں اس کےلئے کیا شرط ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
آپ کی مشکل کا اصل سبب تو دونوں کی عمر میں اتنا بڑا تفاوت ہے اور یہ وہ غلطی ہے جو آج سے ۳۵ سا ل پہلے آپ نے یا آپ کے والدین نے کی۔ بہرحال اسلام کےنزدیک اصل چیز پاک دامنی اور عفت ہے۔ اگر کوئی شخص کسی وجہ سے اس بات سے ڈرتا ہے کہ اگر اس نے شادی نہ کی تو وہ کسی گناہ میں مبتلا ہوجائے گا یا وہ صبر نہیں کرسکے گا تو اس کےلئے شادی کرنے میں کوئی امر مانع نہیں ہوناچاہئے۔
دوسری اہم بات یہ ہے کہ وہ اپنی بیویوں کے درمیان عدل و انصاف سے کام لے اور کسی ایک طرف ایسا جھکاؤ اختیار نہ کرے جو ظلم و زیادتی بن جائے اور نہ ہی دونوں کےدرمیان مستقل فسا د جھگڑے کے حالات پیدا ہونے دے ایسے حالات میں شادی کرنے میں کوئی حرج نہیں۔
آپ اس بارے میں اپنی بیوی سے مشورہ بھی کرسکتے ہیں اور اسے اعتماد میں بھی لے سکتے ہیں وہ آپ کی مجبوری کا احساس کرتے ہوئے یقیناً آپ کا ساتھ دے گی۔ بہر حال شرعی طور پر اس میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب