سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(162) حج کی بنیادی شرائط کیا ہیں؟

  • 14012
  • تاریخ اشاعت : 2024-03-28
  • مشاہدات : 859

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

محمد اسلم لیڈز سے لکھتے ہیں حج کےبارے میں چند سوالات لکھ رہا ہوں ‘ امید کرتا ہوں کہ جلدی جواب سے نوازیں گے۔

۱۔حج کی بنیادی شرطیں کیا ہیں ؟ اور کس آدمی پر کب حج فرض ہوجاتا ہے؟

۲۔کیا عورت اپنے خاوند کی اجازت کےبغیر حج کرسکتی ہے؟

۳۔بچے کے حج کا شرعی حکم کیا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

(۱)حج کی بنیادی شرطیں تو یہی ہیں کہ آدمی بالغ ہو‘ سلیم العقل  ہو ‘ آزاد ہو اور سفر کےلئے مالی اور جسمانی طور پر طاقت رکھتا ہو او ر طاقت سے مراد یہ ہے کہ اپنے غائب ہونے کے عرصے میں گھر والوں کے اخراجات کےلئے کافی مال چھوڑ جائے اور ساتھ ان کی دیکھ بھال اور نگرانی کےلئے تسلی بخش انتظام ہو۔ اگر اس کی بیوی بچے یا والدین  اس حالت میں ہیں کہ اس کے بغیر ان کی جان و مال  یا عزت محفوظ نہیں یا ان کی ضروریات کےلئے کوئی بالغ و محرم موجود نہیں تو ایسے آدمی پر حج فرض نہیں ہوتا۔

(۲)جہاں تک عورت کےحج کا تعلق ہے تو اس کےلئے بھی وہی شرائط  ہیں جو مرد کےلئے ہیں۔ لیکن عورت کےلئے سفر میں کسی محرم کا ساتھ ہونا بھی ضروری  ہے۔ اسی طرح اس عورت کےلئے ضروری ہے کہ وہ خاوند سے اجازت بھی طلب کرے۔ اور اگر خاوند اسے ناجائز طور پر حج پر جانے سے روکتا ہے تو پھر عورت اس کی اجازت کےبغیر بھی حج کرسکتی ہے۔ شریعت کےاحکام کی بجاآوری کےراستے  میں اگر خاوند رکاوٹ پیدا کرتا ہے تو اس کےلئے خاوند کی اطاعت ضروری نہیں۔ جیسے خاوند کےلئے  یہ جائز نہیں کہ  وہ بیوی کونماز پڑھنے سے روک سکے۔ اسی طرح جب بیوی پر حج فرض ہوجائے تو اس کی ادائیگی سے بھی وہ نہیں روک سکتا اور نہ بیوی اس کی پابند ہے۔

(۳)بچے پر یوں تو حج فرض نہیں ہے لیکن اگر والدین کےساتھ حج پر گیا اور وہ احرام وغیرہ باندھ سکتا ہے تو اس کے احرام کا اہتمام ’نگرانی اور اس کی طرف سے نیت والد ہی کرے گا اور اس کا حج صحیح ہوگا او ر اس کا اجروثواب اس کےوالدین کو ملے گا۔

جیسا کہ حدیث میں اس کی وضاحت آئی ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص356

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ