سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(157) سوشل سیکورٹی بینیفٹ سے صدقہ دے سکتے ہیں ؟

  • 14007
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-23
  • مشاہدات : 894

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

لیڈز سےمحمد یٰسین لکھتے ہیں

              جو مسلمان بھائی بے کاری او رسوشل سیکورٹی بینیفٹ لیتے ہیں کہ ان اداروں سے یہ پیسے لینا جائز ہے۔جبکہ بعض مسلمان بھائی یہ کہتے ہوئے سنے گئے کہ یہ پیسے مسلمانوں کےلئے جائز نہیں ( یہ غریبوں کے پیسے ہیں) یہ مسئلہ ان بھائیوں کے لئے الجھن بنا ہوا ہے جو تھوڑا بہت دین پر چلتے ہیں۔ نیز کیا ایسے پیسوں سے صدقہ کرنا اور قربانی دینا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

برطانوی قانون کےمطابق جو لوگ بے کار ہیں یا بیمار ہوجاتے ہیں انہیں سوشل سکیورٹی سروس یا دوسرے اداروں کے ذریعے امداد ملتی ہے جو بسا اوقات کام کرنے کی صورت میں ان کی تنخواہ  سے بھی زیادہ ہوتی ہے۔ حکومت کے اس قانون کے مطابق اس سہولت سے ہر شہری جو اس  ملک میں جائز طریقے  سے آباد ہے اس سے فائدہ اٹھاتا ہے اور پھر حکومت نے یہ جو سہولت دی ہے یا اس طرح کا بینیفٹ دیتی ہے اس میں بڑا حصہ اس  آدمی کے اپنے ٹیکس وغیرہ کا ہوتا ہے جو حکومت مختلف طریقوں  سے وصول کرتی رہتی ہے۔ اس  لئے شرعی طور پر اس میں کوئی قباحت نہیں۔ یہ بالکل جائز اور درست ہے ہاں اگر کوئی آدمی جھوٹ غلط بیانی اور ہیرا پھیری کے ذریعے یہ سہولت حاصل کرتا ہے تو یہ بہرحال حرام ہے اور اس سے بہتر ہے کہ وہ کام کرے۔اگر وہ جائز طریقے سے اپنا یہ حق وصول کرتا ہے تو اس سے صدقہ کرنا قربانی دینا اور دوسرے فرائض اس رقم سے ادا کرنا جائز ہیں۔ کیوں کہ یہ اس کا اپنا مال ہے اس میں جس طرح چاہئے تصرف کرسکتا ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص347

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ