السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
شیفلڈ سے عبدالحق پوچھتےہیں
جس آدمی کے پاس مال نصاب ہےمگر اس پر قرض بھی ہے قرض مال جمع سے زیادہ ہے جیسے مکان وغیرہ کا قرض ایسے آدمی کےلئے زکوٰۃ کا کیا حکم ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
جس آدمی پر قرض ہے او ر اس کے پاس اتنا مال بھی ہے جو نصاب کو پہنچ چکا ہے تو اس پر زکوٰۃ فرض ہے۔ کیونکہ زکوٰۃ کےلئے دو بنیادی شرطیں ہیں ۔ ایک یہ کہ مال نصاب کو پہنچ جائے اور دوسری یہ کہ اس پر پورا سال بھی گزر جائے۔ اب وہ مقروض ہے یا نہیں اسے بہر حال زکوٰۃ دینا ہوگی۔ اگر قرض ہے تو پھر ایسے آدمی کو چاہئے کہ وہ مال سال بھر جمع کرنے کی بجائے پہلے اس رقم سے قرض کی ادائیگی کرے۔ اگرچہ رقم قرض سے کم ہے لیکن پھر بھی اس کے ادا کرنے سےکچھ تو قرض کم ہوگا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب