سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(241) محتلم کا کھانا پینا

  • 13999
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1365

سوال

(241) محتلم کا کھانا پینا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیااحتلام کی حالت میں کھانا پینا جائز ہے؟ اگر ایک بندہ روزے کے لیے صبح اٹھتا ہےاور اسے احتلام کا پتا چلتا ہے اور روزے کا وقت بھی کم ہے تو اسے پہلے نہاناچاہئے یا کھانا کھانا چاہئے۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

احتلام کی حالت میں کھانے پینے میں کوئی حرج نہیں ہے۔آپ کو چاہئے کہ پہلے آپ روزہ رکھ لیں اور بعد میں نہا لیں ،کیونکہ روزہ رکھنے کے لئے پاکیزگی کی شرط نہیں ہے۔ ابو بکر بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ میں اور میرے والد، عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس حاضر ہوئے، تو عائشہ رضی اللہ عنہا نے بیان فرمان کہ «اَشھَدُ عَلَی رَسُولِ اللّٰہ صَلی اللَّہ علیه و علی آله وسلم اِن کانَ لَیُصبِحُ جُنَباً مِن جِمَاعٍ غَیرِ اِحتَلَام ثُمَّ یَصُومُهُ » میں گواہی دیتی ہوں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم احتلام کے سبب سے نہیں بلکہ جماع کے سبب سے حالت جنابت میں صبح کرتے اور غسل کیے بغیر روزہ رکھتے»،

پھر ہم دونوں حضرت ام سلمہ رضی اللہ عنھا کے پاس آئے اور انہوں نے بھی یہی بات کی۔ صحیح البخاری ، حدیث نمبرۛ ١۹۳١

عائشہ رضی اللہ عنہا کے اِس بیان سے پتہ چلتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و علی آلہ وسلم جنابت کی حالت میں روزہ رکھ لیتے تھے اور یقینی بات ہے کہ نمازِ فجر سے پہلے غُسل فرما لیتے تھے ۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


تبصرے