السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا بیوی کا پستان چوسنا جائز ہے،وہ ابھی تک ماں نہیں بنی ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!خاوند كے ليے بيوى سے كوئى بھى فائدہ اور خوش طبعى كرنا جائز ہے، صرف دبر ميں دخول ( يعنى پاخانہ والى جگہ كا استعمال) اور حيض و نفاس كى حالت ميں بيوى سے جماع كرنا حرام ہے، اس كے علاوہ كچھ نہيں، خاوند جو چاہے كر سكتا ہے مثلا بوس و كنار اور معانقہ اور چھونا اور اسے ديكھنا وغيرہ. حتى كہ اگر وہ بيوى كے پستان سے دودھ پى چوسے تو يہ مباح استمتاع ميں شامل ہوتا ہے، اور اس پر دودھ كے اثرانداز ہونے كا نہيں كہا جا سكتا؛ كيونكہ بڑے شخص كى رضاعت حرمت ميں مؤثر نہيں، بلكہ رضاعت تو دو برس كى عمر ميں مؤثر ہوتى ہے۔ سیدہ اُم سلمٰہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’صرف وہی رضاعت حرمت ثابت کرتی ہے جو انتڑیوں کو کھول دے اور وہ د ودھ چھڑانے کی مدت سے پہلے ہو۔‘‘ (سنن ترمذی:1152) سیدناابن عباسؓ سے مروی ہے: لا رضاع إلا فی الحولين ’’کوئی رضاعت معتبر نہیں سوائے اس رضاعت کے جو دو سال کے دوران ہو۔‘‘ (مصنف عبدالرزاق:3؍1390) ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |