سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(201) تقطیر البول مرض میں مبتلا شخص کے وضوء کا حکم

  • 1399
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1202

سوال

(201) تقطیر البول مرض میں مبتلا شخص کے وضوء کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی کو تقطیر البول کی بیماری ہے۔ اس کے  کپرے پاک نہیں رہتے۔ وضوء کرنےکے بعد فوراً ایک قطرہ نکل پڑتا ہے۔ وہ نماز کے لیے کیا کرے؟ کیا دوبارہ وضو کرے اور اپنے کپڑوں کو ہر نماز میں بدلتا رہے۔ بینوا توجروا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد! 

ایسے شخص کے لیے ایک ہی دفعہ وضو کافی ہے۔ لیکن یہ وضو ایک ہی نماز کے لیے ہوگا۔ دوسری کےلیےنہیں۔مثلاً اس نے ظہر کے لیے وضو کیا ہے تو عصر کے لیے الگ وضو کرنا پڑے گا۔ ظہر کی سنتوں وغیرہ کے لیے نئے وضو کی ضرورت نہیں۔ ظہر کا وضو ظہر کے وقت کے اندر اندر جو نماز پڑھی جائے اس کے لیےکافی ہوگا۔ چنانچہ استحاضہ والی عورت کا بھی یہی حکم ہے ملاحظہ ہو مشکوٰۃ وغیرہ۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ اہلحدیث

وضو کا بیان، ج1ص281 

محدث فتویٰ

تبصرے