السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
تقلید کی کیا تعریف ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!مستند دیوبندی لغت "القاموس الوحید" میں درج ہے: قلّدفلانا : تقلید کرنا ، بلا دلیل پیروی کرنا ، آنکھ بند کر کے کسی کے پیچھے چلنا التقلید : بے سوچے سمجھے یا بے دلیل پیروی ، نقل ، سپردگی ۔ لغت کی اس تعریف سے ثابت ہوتا ہے کہ (دین میں) بے سوچے سمجھے ، آنکھیں بند کر کے ، بغیر دلیل اور بغیر حجت ، کسی غور و فکر کے بغیر ، کسی شخص کی (جو نبی نہیں ہے) پیروی یا اتباع کرنا تقلید کہلاتا ہے ۔ تقلید کے اصطلاحی معنی جاننے کے لیے ۔۔۔ آئیے احناف کی معتبر کتاب "مسلم الثبوت" دیکھتے ہیں ۔ تقلید : (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے علاوہ) غیر (امتی) کے قول پر بغیر حجت (دلیل) کے عمل (کا نام) ہے ۔ پس نبی علیہ الصلوۃ والسلام اور اجماع کی طرف رجوع کرنا اس (تقلید) میں سے نہیں ہے ۔ اور اسی طرح عامی (جاہل) کا مفتی کی طرف رجوع کرنا اور قاضی کا گواہوں کی طرف رجوع کرنا تقلید میں سے نہیں ہے ۔ کیونکہ اسے نص (دلیل) نے واجب کیا ہے۔ نص بمعنی قرآنی آیت﴿فَسـَٔلوا أَهلَ الذِّكرِ إِن كُنتُم لا تَعلَمونَ ﴿٤٣﴾... سورةالنحل
تم اہلِ ذکر سے پوچھ لیا کرو اگر تمہیں خود (کچھ) معلوم نہ ہو۔ جناب اشرف علی تھانوی دیوبندی رحمہ اللہ کی کتاب "الافاضات الیومیہ من الافادات القومیہ ، ملفوظات حکیم الامت" میں درج ہے کہ تقلید کہتے ہیں امتی کا قول ماننا بلا دلیل ۔۔۔ اللہ اور رسول کا حکم ماننا تقلید نہ کہلائے گا وہ اتباع کہلاتا ہے ۔ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب فتوی کمیٹیمحدث فتوی |