السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر دوران مباشرت حیض آجائے تو کیا مباشرت کو چھوڑ دینا چائیے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!قرآنی حکم کے مطابق تو ایسا ہی کرنا چاہئے کہ اگر دوران مباشرت حیض آجائے تومباشرت کو چھوڑ دیا جائے۔ارشاد باری تعالی ہے۔: ﴿وَيَسـَٔلونَكَ عَنِ المَحيضِ قُل هُوَ أَذًى فَاعتَزِلُوا النِّساءَ فِى المَحيضِ وَلا تَقرَبوهُنَّ حَتّىٰ يَطهُرنَ...﴿٢٢٢﴾... سورةالبقرة
وہ آپ سے حیض کے بارے میں سوال کرتے ہیں،آپ کہہ دیں: یہ گندگی ہے تم حیض میں اپنی بیویوں سے الگ ہو جاو اور پاک ہونے تک ان کے قریب نہ جاو۔ ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |