السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں نے سنا ہے کہ اگر کوئی شخص اپنی سالی کو دیکھتا ہے اور اس کو شہوت آ جاتی ہے اور اس شخص کی مذی یا منی خارج ہو جائے تو اس کی بیوی اس پر حرام ہو جاتی ہے۔ کیا یہ بات صحیح ہے۔؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ کی سالی آپ کے لئے غیر محرم ہے اور کسی بھی مسلمان کے یہ لائق نہیں ہے کہ وہ کسی غیر محرم عورت کو شہوت بھری نگاہ سے دیکھے۔آپ اس بد نظری پر اللہ سے توبہ کریں اور آئندہ اپنے آپ کو اس سے محفوظ رکھنے کی کوشش کریں۔ دوسری بات یہ ہے کہ سالی کو شہوت کی نگاہ سے دیکھنا اگرچہ ایک حرام کام ہے ،مگر اس سے بیوی حرام نہیں ہوتی ہے۔ نبی کریمﷺ نے فرمایا: «لا يحرم الحرام الحلال»سنن ابن ماجه » كتاب النكاح » باب لا يحرم الحرام الحلال(2015)حرام کام کسی حلال کو حرام نہیں کرتا ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصوابفتوی کمیٹیمحدث فتوی |