سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(205) پیپر پر لکھی طلاق کا حکم

  • 13963
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 1333

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نے اپنی بیوی کو ایک طلاق دی۔ اس کے بعد اس نے سرٹیفکیٹ طلاق لینے کے لئے ایک پیپر پر کسی سے طلاق لکهوائی اور اس پر دستخط نہیں کئے کیونکہ وہ دوسری طلاق نہیں دینا چاہتا تھا وہ پیپر کسی دوسرے آدمی کے ذریعے بیوی کی طرف بهجوا دیا اب یہ کسی سے لکهوانا اس پر دستخط نہ کرنا اور خود نہ بھیجنا مقصد یہ تھا کہ دوسری طلاق نہ ہو حالانکہ وہ یہ سب خود بهی کر سکتا تھا

کیا یہ پیپر دوسری طلاق شمار ہو گا یا نہیں۔؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسئولہ میں صرف ایک ہی طلاق واقع ہوئی ہے ،کیونکہ پیپر پر وہی طلاق لکھی گئی ہے جو وہ دے چکا ہے،اور اس کی نیت بھی ایک طلاق کی ہی تھی۔لہذا یہ پیپر پہلی طلاق کی ہی تحریر ہے ،اس کو دوسری طلاق شمار نہیں کیا جائے گا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ