سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(186) شرمگاہ کو ہاتھ لگنے سے وضو کا ٹوٹ جانا

  • 13944
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-27
  • مشاہدات : 2010

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے یہ مسئلہ پڑھا ہے کہ شرمگاہ کو ہاتھ لگانے سے وضو ٹوٹ جاتاہے،غسل کے دوران پورے بدن پر پانی پہنچانے کے نتیجے میں شرمگاہ کو ہاتھ لگنے کا کافی امکان ہوتا ہے پھر اس کے بعد دوبارہ وضو کرنا پڑے گا یا وہی وضو کافی رہے گا نماز کے لیے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلہ میں اہل علم کا اختلاف پایا جاتا ہے،جس کی تفصیل درج ذیل ہے۔

۱۔ جمہور اہل علم کا کہنا یہ ہے کہ مس ذکر سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔یہ قول امام شافعی اور امام احمد اور عام فقہاے محدثین رحمہم اللہ کا ہے۔

۲۔ مس ذکر سے وضو نہیں ٹوٹتا ہے۔ یہ قول امام ابو حنیفہ رحمہ اللہ کا ہے۔

۳۔ مس ذکر اگر شہوت کے ساتھ ہو تو وضو ٹوٹ جاتا ہے اور اگر شہوت کے بغیر ہو تو وضو نہیں ٹوٹتا ہے۔ یہ قول امام مالک رحمہ اللہ کی طرف منسوب ہے اور شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ نے اسے ترجیح دی ہے کیونکہ اس قول کے ذریعے اس بارے متفر ق روایات میں تطبیق پیدا کی گئی ہے۔ راقم کا رجحان بھی اسی قول کی طرف ہے۔

۴۔ مس ذکر سے وضو واجب نہیں ہوتا بلکہ مستحب ہے یہ شیخ الاسلام رحمہ اللہ کی تطبیق ہے۔

مذکورہ اقوا ل کی روشنی میں یہی معلوم ہوتا ہے کہ اگر دوران غسل شرمگاہ کو ہاتھ لگ جائے تو وضو ٹوٹ جائے گا۔

ھذا ما عندی واللہ اعلم بالصواب

فتوی کمیٹی

محدث فتوی


ماخذ:مستند کتب فتاویٰ