السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
لندن سے عبدالرحمٰن دریافت کرتےہیں کہ حاملہ عورت یا چھوٹے بچے کو دودھ پلانے والی عورت کو روزہ معاف ہے؟ کیا مسافر کی طرح انہیں بعد میں روزہ کی قضا دینا ہوگی یا انہیں مکمل طور پر روزہ معاف ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حاملہ عورت اور دودھ پلانے والی عورت کےلئے روزہ معاف ہے لیکن بعد میں قضا دینا ضروری ہے یعنی بالکل معاف نہیں ہے۔ حدیث میں ہے ‘حضرت انسؓ فرماتےہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا:
’’ان الله وضع من المسافر شطر الصلوه والصوم عن المسافر و عن المرضع والحبلی۔‘‘ (سنن ترمذي للالبانی ج۱ کتاب الصوم باب الرخصة فی الافطار اللحبلي۔۔۔الخ ۔۔۔ص ۲۱۸ رقم الحدیث ۷۰۸)
’’بے شک اللہ تعالیٰ نے مسافر سے نصف نماز اٹھالی ہے اور روزہ مسافر ’حاملہ عورت اور دودھ پلانے والی عورت کے لئے معاف کیا ہے۔‘‘
اس حدیث سے واضح ہے کہ جس طرح مسافر کیلئے روزہ معاف ہے لیکن اس کے لئے بعدمیں قضا ضروری ہے اسی طرح وہ عورت جس کے پیٹ میں بچہ ہے اور وہ روزہ نہیں رکھ سکتی یا جو عورت بچے کو دودھ پلاتی ہے او ر روزے کی حالت میں وہ دودھ نہیں پلاسکتی تو اس کے لئےبھی بعد میں اس روزے کی قضا ضروری ہے ۔ اسی طرح ایام حیض یا نفاس میں بھی چھوڑے گئے روزوں کی بعد میں قضا ضروری ہے۔ حافظ امام ابن حجر عسقلانی فتح الباری میں حضرت حسن بصریؒ سے روایت کرتےہیں کہ حاملہ اگر روزہ نہیں رکھتی تو بعد میں قضا کرے گی۔ اسی طرح امام المحدثین حضرت امام بخاری ؒ نے بھی حاملہ و مرضعہ کے بارے میں روزے قضا کرنے کے سلسلے میں متعدد اقوال نقل کئے ہیں۔ بعض اہل علم نے حاملہ و مرضعہ (دودھ پلانے والی)کو مریض کے قائم مقام رکھا ہے اور مریض کے بارے میں قرآن نے صاف طور پر بیان کردیا ہے کہ وہ بعد میں قضا دے گا۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب