سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(106) صرف خطبہ جمعہ کے لئے خطیب ہو؟

  • 13888
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 792

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جو امام یا خطیب صرف ایک نماز جمعہ ہی کا ہو اس کو باقی دنوں کی نمازیں کیا معاف ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جس امام نے جس قدر ذمہ داری قبول کی ہے وہ اسی حد تک نبھانے کا پابند ہے ۔ اگر ایک مسجد میں ایک شخص کی صرف خطبہ جمعہ دینے کی ڈیوٹی ہے تو باقی نمازوں کےلئے اس پر یہ پابندی نہیں ہے کہ وہ بھی اسی مسجد میں ادا کرے۔ لیکن اگر وہ خطیب وہاں موجود ہے یا مسجد کے قریب رہتا ہے اور  مسجد میں باقاعدہ نماز پنجگانہ ہوتی ہے اور اس کے باوجود حضرت صاحب مسجد میں تشریف نہیں لاتے تو یہ جائز نہیں ہے حضور ﷺ نے تو عام آدمی کو بھی اس امر کی اجازت نہیں دی کہ وہ بغیر کسی عذر کے مسجد سے غیر حاضر رہے کجا ایک عالم دین ہونے کےدعویدار شخص کے لئے یہ جائز ہو کہ وہ جمعہ کے دن لوگوں  کو وعظ و نصیحت کرے لیکن ہفتے کے باقی دن جان بوجھ کر بغیر کسی عذر کے مسجد میں نہ آئے۔ ایسے شخص کو امام یا خطیب بنانے پر نظر ثانی کرنی چاہئے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص238

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ