سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(98) نماز جمعہ اور ایک اذان

  • 13876
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 795

سوال

(98) نماز جمعہ اور ایک اذان

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز جمعہ کے لئے عام طور پر دو اذانیں ہوتی ہیں مگر ہم نے کچھ مسجدوں میں دیکھا کہ ایک اذان دی جاتی ہے۔ کیا جمعہ کے لئے ایک اذان بھی جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جمعہ کے لئے صرف ایک اذان دینا نہ صرف جائز ہے بلکہ افضل ہے۔ کیونکہ نبی کریمﷺ کے دور میں ایک ہی اذان ہوتی تھی۔ آپ کے بعد حضرت ابوبکر صدیقؓ اور حضرت عمر فاروق ؓ کے دور خلافت میں بھی نماز جمعہ کہ ایک ہی اذان ہوتی تھی۔ حضرت عثمان غنی کے زمانے میں ایک ضرورت کے تحت دوسری اذان شروع ہوئی اور چونکہ صحابہ کرامؓ نے اس پر موافقت کی اس لئے دو اذانیں بھی جائز ہیں۔ لیکن سنت پہلی اذان ہی ہوگی۔

بہرحال اس مسئلے پر اختلاف کرنے یا لڑائی جھگڑے کی ضرورت نہیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص233

محدث فتویٰ

تبصرے