السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
لیوٹن سےمقبول احمد کاظمی تحریر کرتےہیں۔
میں عام طور پر وتر کی نماز کی تین رکعات ادا کرتا ہوں اور دو رکعت کے بعد تشہد بیٹھ کر’پھر تیسری رکعت کے لئے کھڑا ہوتا ہوں کچھ حضرات دورکعت کےبعد التحیات نہیں بیٹھے بلکہ وہ صرف ایک بار آخری ختم کرنے کے بعد ہی تشہد بیٹھتے ہیں۔ براہ کرم صحیح طریقے سے مطلع کریں۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز وتر کی رکعات اور طریقہ ادائیگی کے سلسلے میں مختلف روایات موجود ہیں۔ وتر کی نماز میں ایک رکعت بھی ثابت ہے اور تین پانچ سات اور نو رکعتیں بھی ثابت ہیں۔
اسی طرح ادا کرنے کے طریقے بھی مختلف ہیں کہ ایک ہی قعدہ او ر ایک سلام کے ساتھ ساری رکعات پڑھ لی جائیں‘ یا آخری رکعت سے پہلے تشہد کے لئے بیٹھ جائے جیسے تین رکعت میں دوسری رکعت کے بعد تشہد کے لئے بیٹھیں پھر آخری رکعت کے بعد تشہد کے بعد سلام پھیر دیں یا دو رکعت پڑھ کر سلام پھیردیں پھر الگ سے ایک رکعت پڑھیں۔ بہرحال اس میں کافی وسعت اور گنجائش موجود ہے لیکن ہم وتر کی نماز ایک ہی قعدہ اور ایک سلام کے ساتھ پڑھنے کو ترجیح دیتےہیں کیونکہ اس سلسلے میں کافی زیادہ روایات موجود ہیں۔ جیسے عائشہ ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ تین رکعات وتر پڑھتے تھے اور آخری رکعت ہی میں قعدہ فرماتے۔ (حاکم)
ایک اور روایت ہے:
’’حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ نبی ﷺ رات کی نماز میں تیرہ رکعات پڑھا کرتے تھے جن میں سے پانچ وتر کے طور پر پڑھتے اور پانچ رکعات اس طرح پڑھتے کہ ان کے درمیان کوئی قعدہ نہیں فرماتے بلکہ صرف آخری رکعت ہی میں قعدہ کرتے۔‘‘ (بخاری‘ مسلم’فقہ السنہ)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب