سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(74) کیا نماز شکرانہ پڑھنی چاہئے؟

  • 13848
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 3209

سوال

(74) کیا نماز شکرانہ پڑھنی چاہئے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

محمد بشیر احمد برمنگھم سے دریافت کرتے ہیں کہ سجدہ شکر بجالانے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ ہمارے ہاں کبھی کوئی ٹیم کسی میچ میں کامیاب ہوتی ہے توبعض کھلاڑی کھیل کے گراؤنڈ کے اندر اسی وقت سجدے میں پڑجاتےہیں۔ کیا یہ طریقہ درست ہے؟یا باقاعدہ شکرانے کی نماز پڑھے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عام طور پر شکرانے کی نماز کا جو رواج ہے یا جسے لوگ نماز شکر کہتے ہیں‘ اس کا قرآن وسنت میں کوئی ذکر نہیں ہے اور ظاہر ہے جس نماز کی رکعات یا طریقے کے بارے میں سروردوعالمﷺ سے کوئی چیز منقول نہ ہو اسے اپنی رائے وقیاس سے بنالینا درست نہیں ہے اس لئے باقاعدہ نماز شکر کا تو شریعت میں کوئی ثبوت نہیں ہے ہاں البتہ کسی کامیابی یا خوشی کے موقع پر اللہ کے حضور سجدےمیں گر کر شکر بجالانا ایک مشروع امر ہے اور اس کا ثبوت نبی کریمﷺ سے ملتا ہے۔

نسائی شریف میں حضرت ابوبکرہؓ سے روایت ہے کہ نبی کریمﷺ کے پاس جب کسی کامیابی کی یا مشکل آسان ہونے کی خبر آتی تو آپ اللہ کے حضور سجدہ شکر بجالاتے۔ اس حدیث میں ہے کہ ایک دفعہ حضور ﷺ حضرت عائشہ کی گود میں سر رکھے اور آرام فرمارہےتھے کہ قاصد نے آکر آپ کو ایک لشکر کی دشمن پر فتح کی خبر سنائی آپ اٹھ کھڑے ہوئے اور پھر سجدے میں چلے گئے اور طویل سجدہ کیا۔

ایک دوسری روایت میں ہے کہ جنگ بدر کے موقع پر جب حضرت عبداللہ بن مسعودؓ ابوجہل کا سر کاٹ کر نبی اکرمﷺ کی خدمت میں لائے تو اس وقت بھی آپ نے سجدہ شکر ادا کیا۔

اسی طرح حضرت ابوبکر ؓ صدیق کو جب یمامہ کی فتح کی خبر پہنچی تو انہوں نے بھی سجدہ شکر کیا۔

حضرت کعب بن مالک اور ان کے جو ساتھی غزوہ تبوک سے پیچھے رہ گئے تھے’ ان کی توبہ جب قبول ہوئی تو اس خبر پر حضرت کعبؓ نے سجدہ شکر کیا تھا۔

ان دلائل سے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ کوئی بھی اچھی نعمت جیسے مال ’اولاد اور مکان وغیرہ حاصل ہونے پر سجدہ شکر ادا کیاجاسکتاہے۔ اسی طرح دشمنوں پر فتح ’کسی مشکل  کام میں کامیابی اور پریشانی سے نجات پر بھی شکرانے کا سجدہ کیا جا سکتا ہے۔ اس لحاظ سے یہ سجدہ مستحب ہے۔

سجدہ شکر کا نماز کی طرح کوئی متعین طریقہ نہیں ہے۔ سجدہ تلاوت کی طرح اللہ اکبر کہہ کر سجدے میں پڑھ جائیں اور اللہ کی تعریف و تسبیح کریں۔ اس میں رفع الیدین’تشہد یا سلام وغیرہ کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔

خلاصہ کلام یہ ہے کہ نماز شکر کا تو کوئی ثبوت نہیں لیکن سجدہ شکر ثابت ہے۔ اس لئے اگر کوئی مسلمان کھلاڑی اپنی کامیابی پر گراؤنڈ میں سجدہ  بجالاتا ہے تو نہ صرف یہ جائز ہے بلکہ ایک اچھی صفت ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص192

محدث فتویٰ

تبصرے