السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ڈارٹ مورڈیون جیل سے ایم آئی خان صاحب تحریر کرتے ہیں۔سجدہ سہو کس طرح کیا جاتا ہے؟ نماز پڑھنے کے دوران اگر شبہ ہوجائے کہ میں نے چار کی جگہ پانچ رکعت پڑھی ہیں یا چار کی جگہ تین پڑھی ہیں یا کوئی چیز نماز میں رہ گئی ہے یا زیادہ پڑھ لی ہے (جس کا صرف شک ہے یقین نہیں) ایسی صورت میں سجدہ سہو واجب ہے یا نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
سہو کے معنی ہیں بھول جانا۔یعنی نماز میں بھول کر کوئی کمی یا زیادتی ہوجائے تو اس کا ازالہ سجدہ سہو کے ذریعے کیا جاتا ہے۔ جیسا کہ آپ نے لکھا ہے کہ رکعات کے بارے میں شبہ ہوجائے کہ کتنی پڑھی ہیں توایسی صورت میں سجدہ سہو ضروری ہے۔ مثلاً اگر یہ شک ہے کہ تین پڑھی ہیں یا چار تو ایک رکعت مزید پڑھ کر سجدہ سہو کرلے۔ اس سے یا تو اس کی چار پوری ہوجائیں گی اور یا ایک زیادہ یعنی پانچ ہو جائیں گی۔
دونوں صورتوں میں سجدہ سہر کرلینا کافی ہے۔ سجدہ سہو کرنے کی صحیح اور بہتر شکل یہ ہے کہ آخری تشہد میں التحیات درودشریف اور دعا پڑھنے کےبعد سلام پھیرنے سے پہلے دوزائد سجدے کرے جس طرح کہ عام رکعات میں دو سجدےکئے جاتے ہیں اور پھر مزید کچھ پڑھے بغیر سلام پھیر دے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب