سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(67) نمازِ جمعہ کی قضاء

  • 13841
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 2125

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں ایسی جگہ کام کرتا ہوں جہاں بعض اوقات میری نماز قضا ہوجاتی ہے جو بعد میں پڑھ لیتا ہوں لیکن نماز جمعہ بھی پڑھنا میرے لئے ناممکن ہے اس کی قضا کی کیا شکل ہوگی؟ وضاحت کریں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز ایک ایسا فرض ہے جو کسی حالت میں بھی معاف نہیں ہوسکتا۔ عذر کی شکل میں تقدیم و تاخیر کی اجازت ہے یعنی دونمازیں پڑھ لی جائیں یا بعد میں قضا پڑھ لے لیکن ترک ہرگز جائز نہیں۔ اسی طرح جمعہ کی نماز بغیر عذر کے چھوڑنے پر سخت وعید آئی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

(لینتهن اقوام عن ودعهم الجمعات او یخمن الله علی قلوبهم ثم لیکونن من الغافلین) (مسلم مترجم جلد اول کتاب الجمعۃص ۳۲۳)

’’ لوگ جمعہ چھوڑنے سے باز آجائیں ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہریں لگا  دے گا پھر وہ غافل ہوجائیں گے۔‘‘

دوسری ابوداؤد  کی حدیث ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

(من ترک ثلث جمع تها ونا طبع الله علی قلبه) (سنن ابي داؤد ج ۱ کتاب الصلاۃ باب التشدید فی ترک الجمعة ص۱۵۸)

’’جس نے سستی کی وجہ سے تین جمعے متعاتر چھوڑ دیئے’اللہ تعالیٰ اس کے دل پر مہر لگادے گا۔‘‘

آپ کوشش کریں کہ ایسی جگہ ملازمت مل جائے جہاں آپ کو جمعہ پڑھنے کی اجازت ہو یا ڈیوٹی کے اوقات ایسے ہوں کہ آپ کی نماز جمعہ ضائع نہ ہو جب تک آپ کو متبادل کام نہیں ملتا اس وقت تک مجبوری کی وجہ سے آپ جمعہ کی بجائے نماز ظہر پڑھ لیا کریں لیکن متبادل کام کیلئے آپ کوشش جاری رکھیں۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ صراط مستقیم

ص175

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ